
Just Talks's Podcast
I am a person whose heart still beats to the rhythm of his childhood, where memories of simpler days are forever alive. Every story I tell is a piece of my past—a glimpse into the moments that shaped me, from carefree adventures in the sun-drenched fields to the quiet reflections beneath a starlit sky. I love sharing these true stories with others, not just as tales of nostalgia but as lessons wrapped in the warmth of lived experience. Through my words, I invite others to see the world through the eyes of my younger self, hoping to rekindle the sense of wonder and innocence that we often lose along the way. For me, sharing these memories isn’t just about remembering; it’s about keeping the spirit of those days alive in the hearts of those who listen.
Just Talks's Podcast
ابلیس کی مجلس شوری- حصّہ دوم
علامہ اقبال کی نظم "ابلیس کی مجلسِ شوریٰ" ایک تخیلاتی مکالمہ ہے جس میں شیطان (ابلیس) اپنے ساتھیوں کے ساتھ مشورہ کر رہا ہوتا ہے کہ دنیا میں اپنی طاقت کو کیسے برقرار رکھا جائے۔
نظم میں ابلیس کے مشیر مختلف مسائل پر گفتگو کرتے ہیں، جیسے کہ سائنس، جمہوریت، سرمایہ داری، اور سوشلزم۔ وہ شیطان کو بتاتے ہیں کہ انسانوں میں ترقی آ رہی ہے اور وہ غلامی سے آزاد ہو رہے ہیں، جو کہ شیطان کے لیے خطرے کی بات ہے۔
لیکن ابلیس اپنی طاقت پر پورا اعتماد رکھتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ جب تک دنیا میں لالچ، خوف، اور فرقہ واریت موجود ہے، اس کا نظام قائم رہے گا۔ سب سے زیادہ وہ اسلامی روح اور سچائی کے جذبے سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر مسلمان اپنی اصل تعلیمات پر عمل کرنے لگے، تو شیطانی طاقت ختم ہو جائے گی۔
یہ نظم ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ دنیا میں ناانصافی اور برائیوں کے پیچھے کیا نظریات کام کر رہے ہیں، اور ہمیں اپنے ایمان اور کردار کو مضبوط بنانے کی ترغیب دیتی ہے۔